حضرت انس رضی اللہ عنہٗ نے بیان کیا کہ مجھے اس امت میں تین باتیں ملی ہیں اگر وہ تین باتیں بنی اسرائیل میں ہوتیں تو کوئی امت ان کے مقابل نہ ہوتی۔ عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ راوی ہیں‘ میں نےپوچھا اے ابو حمزہ! وہ تین باتیں کیا ہیں؟ کہا، ہم صفہ پر حضورﷺ کے ہمراہ تھے آپﷺ کے پاس ایک عورت ہجرت کرکے آئی اور اس کے ساتھ اس کا بیٹا تھا جو بالغ ہوچکا تھا‘ اس عورت کو تو عورتوں کے پاس مہمان ٹھہرادیا اور اس کا بیٹا میرے پاس مہمان ہوا، کچھ دن نہ گزرے تھے کہ اسے مدینہ کی وباء لگی وہ کچھ دنوں بیمار رہا اور اس کے بعد اس کی وفات ہوگئی تو اس کی آنکھ حضورﷺ نے بند کی اور اس کی تجہیز و تکفین کا حکم دیا جب ہم نے اس کے غسل کا ارادہ کیا تو حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے انسؓ! اس کی ماں کے پاس جائو اور اسے اطلاع دیدو (کہ تمہارا بیٹا وفات پاگیا ہے)میں نے اس کی ماں کو اطلاع دی تو وہ آئی اور اس کے دونوں پیروں کے پاس بیٹھ گئی اور اس کے دونوں پیروں کو پکڑا اور اس کے بعد کہا اے میرے اللہ! بیشک میں تیرے لیے اپنی رغبت کے ساتھ اسلام لائی ہوں اور میں نے بتوں کے خلاف دنیا چھوڑنے کے لیے کیا ہے اور میں نے تیرے لئے اپنی رغبت سے ہجرت کی ہے‘ اے میرے اللہ! مجھ پر بت کے پوجا کرنے والوں کو نہ ہنسا ئیے اور میرے اوپر اس مصیبت کو کچھ نہ ڈالیے جس کے تحمل کی مجھ میں طاقت نہیں۔ حضرت انس رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں پس خدا کی قسم! ابھی اس کا کلام تمام نہیں ہوا تھا یہاں تک کہ اس کے پیروں میں حرکت شروع ہوئی اور اس نے اپنے چہرہ سے کپڑا الٹ دیا (اور اٹھ کر بیٹھ گیا)اور وہ اتنے دنوں زندہ رہا کہ حضورﷺ کی وفات ہوگئی اور اس کی ماں کا بھی انتقال ہوگیا۔(حیاۃ الصحابہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں